آؤجینا سیکھیں
Written By : Bakhtiar Hakeemتنہائی اوراکیلا پن جان لیوا بیماریاں بن سکتئ ہیں۔ پہلے یہ دونوں مل کر بزدل بنا دیں گی یا بزدلی آپ کو تنہائی کے اندھے غارمیں دھکیل دے گی۔ شخصییت کی +کمزوری اور اندر کا خوف بہت سی اشکال میں ظاہرہوسکتا ہے۔ خوف اور خود اعتمادی میں کمی کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں۔ لیکن سب سے بڑی وجہ پہجان کا بحران ہے۔ کہ آپ کون ہیں؟ آپ خود کو کیا سمجھتے ہیں؟ کمزور اور خوف زدہ شخص نہیں جانتا اس کا خالق کون ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایسے لوگوں کو اپنا مقصد حیات صرف ایک سراب، پرچھائیں یا ہیولا نظر آتا ہے۔ اورایسے انسان کی زندگی صرف ایک رد عمل کا پرتو بن کر رہ جاتی ہے۔ اور اسکے تمام تر تجزیے، نتاٰئج اورفیصلوں کا حتمی جج یا قاضی اس کے تعصبات، ذات کا بحران یا خوف ہوتے ہیں۔
تنہائی اوراکیلا پن جان لیوا بیماریاں بن سکتئ ہیں۔ پہلے یہ دونوں مل کر بزدل بنا دیں گی یا بزدلی آپ کو تنہائی کے اندھے غارمیں دھکیل دے گی۔ شخصییت کی +کمزوری اور اندر کا خوف بہت سی اشکال میں ظاہرہوسکتا ہے۔ خوف اور خود اعتمادی میں کمی کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں۔ لیکن سب سے بڑی وجہ پہجان کا بحران ہے۔ کہ آپ کون ہیں؟ آپ خود کو کیا سمجھتے ہیں؟ کمزور اور خوف زدہ شخص نہیں جانتا اس کا خالق کون ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایسے لوگوں کو اپنا مقصد حیات صرف ایک سراب، پرچھائیں یا ہیولا نظر آتا ہے۔ اورایسے انسان کی زندگی صرف ایک رد عمل کا پرتو بن کر رہ جاتی ہے۔ اور اسکے تمام تر تجزیے، نتاٰئج اورفیصلوں کا حتمی جج یا قاضی اس کے تعصبات، ذات کا بحران یا خوف ہوتے ہیں۔
ذمہ داری سے فرار، خاموشی، پردہ پوشی، ہر دوسرے شخص سے راز داری، مصلحت کے تحت بیان سازی (جھوٹ) یا موقع کے مطابق بات سب خوف کی مختلف شکلیں یا علامتیں ہیں۔ بہادری اوربزدلی کا سماجی مقام سے اور سرکاری عہدے سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ مسئلہ شخصییت کی تعلیم، تربییت اور اٹھان کا ہے۔ ایک وزیراعظم کا یا مالی کا خوف، صرف اظہارکی ہییت میں مختلف ہو گا۔ مثلا" ادارہ کا سربرآہ اپنی کمزوری یا غلطی کی ذمہ داری کسی ماتحت پرڈال کراس کام کی سزا بھی اپنے ماتحت کو دے سکتا ہے۔ یا جس اہم پالیسئ دستاویز پر اس نے دستخط کرنے تھے، بوجہ اپنی بزدلی اپنے نائب یا ڈپٹی کو دستخط کرنے کو کہہ سکتا ہے۔ ادارے کی تمام تر کمزوری اور نقصانات کی ذمہ واری اپنے سے پہلے حاکم اور انچارج پر ڈال سکتا ہے۔
مالی پودا جل جانے کی ذمہ داری شدید گرمی، پانی کی عمومی کمی یا گھر کے ملازم پر ڈال سکتا ہے۔ بات بے بات غصہ، چھوٹی سی مشکل پر حوصلہ ہار جانا، برداشت میں کمی اور مندرجہ ذیل فقرے کمزوراوربزدل شخصییت کی چغلی کھا رہے ہوتے ہیں:
۔ مجھے کیا پتہ۔
- میں نے نہیں کیا۔
- میں تو وہاں تھا ہئ نہیں۔
- میری جیب میں ایک ہیسہ نہیں۔
- بس میں ہی ذمہ دار نظر آتا ہوں۔
- کرپشن کے بارے اِن بڑے لوگوں سے پوچھو۔۔۔۔۔ میں تو مالی ہوں۔
کچھ لوگ زندگی بھر کے حاصل کا اظہار کچھ یوں کرتے ہیں:
- کسی کو اپنا راز دار نہ بنانا- بھید دے دیا تو پھر دھوکہ کھانے کے لیے تیاررہو۔
- اپنی عزت اپنے ہاتھ ہوتئ ہے۔ ایک چپ ہزار سکھ ۔
- دوسروں کو چھوڑو۔ تم یہ دیکھو تمہیں کیا ملا۔
- چلو بھاگ چلویہاں سے، مفت میں دھر لیے جاو گے ضرورگواہ بننا ہے۔ اور تھانے کچہری کے چکر کاٹنے ہیں۔
- جو جاتا ہے جانے دو۔ دفع کرو۔ وہ اپنے گھر خوش ہم اپنے گھر-
- تمہیں یہ بات بتا رہا ہوں کیونکہ تمہیں بھائی مانتا ہوں- وہ آئے گا، خبردارجواسکو میرا نام بتایا۔ وہ ہے ہی نیچ اور کم ذات ۔
- کاش کوئی میرا ہاتھ بھی پکڑنے والا ہوتا۔ میں بھی ایم پی اے بن کر دکھا دیتا۔ نہیں تو تھانیدارتولگ ہی سکتا تھا۔
- باپ ہئ غریب تھا۔ شہر جا کر کیسے پڑھتا۔ چلو جو قسمت۔
- میں اُ س کو کیوں کچھ دوں۔ اس خبیث نے مجھے کیا دیا ۔
- - باقی لوگ ٹیکس دے رہے ہیں جو میں دوں
- پڑھایی میں ہمیشہ کمزوررھا۔ میٹرک بمشکل پاس کرسکا۔ کیا کرتا، گاوں کا سکول تھا، اور استاد سارے سفارشی اورنالایق۔
- - ٖفلاں شہر کے بندے سے ہاتھ ملانا تو پھر انگلیاں گن لینا
زندگی سانس لینے اور کھانا کھانے کا نام نہیں۔ آؤ جینا سیکیھں۔
اقداراورتعصبات میں فرق جانیے۔ ہوتی تو یہ بعد الطرفین، مگر کچھ لوگوں کے لئے یہ بہت قریب قریب ہوتی ہیں، ان میں یہ بس سکے کے دورخ سمجھ لیں۔ کیونکہ وہ جس سے محبت کرتے ہیں اسے قدر سمجھ لیتے ہیں۔ خدا کی ذات ہے منبع اقدار- فاروقِ خیروشر۔ ہمسائیہ نہیں۔ شریک یا دوست یا آپکے تعیں دشمن یا معاشرہ نہیں۔
- آپکے ذمہ کچھ بھی نہیں، بجز کوشش یا سعی کے- مگر بھلے کے لیے۔ سعی برآے فیض ۔ بھلا مانگیے۔ خیر مانگیے۔ فیض دینے کئ کوشش کیجئے۔ کل سے زیادہ اور کل سے بہتر دینا سیکھیئے۔
- جہاں سچ بولنا ہو وہاں خاموشی یا یہ کہ وہاں سے غیر حاضری ، تقریبا" جرم ہے۔ بزدلی تو ہے ہی۔
- جو نہیں معلوم اس کے بارے سواال کرنے کی ہمت پیدا کریں۔ تیرنا نہیں آتا تو کسی ڈوبتے کو بچاٰئیں گے کیسے؟ سوال نہیں کرسکیں گے، تو جو جانتے ہیں اس کی تصدیق نہیں کر پاٰییں گے، آپ درست تھے یا غلط ۔ کمی یا غلطی کی نشاندہی اور پیمائش نہیں ہو گی تو گذرے کل سے کیسے نکل پاٰییں گے؟
- صرف بہادرہی غلطی کرتے ہیں۔ بزدل تو اپنی ذات کے خوف کے حصار میں محفوظ رہتے ہیں۔ اپنی روٹی، کپڑے اور مکان کی تگ و دو کے علاوہ بہت کم فعال ہوتے ہیں، اور یوں غلطی سے بچے رہتے ہیں۔
- کچھ اپنا خوف بہت بڑا سا گھر بنا کر، خوف ناک سا گن مین رکھ کردورکرتے ہیں، کچھ بڑی سئ کارخرید کر، کچھ اپنی دستاراونچی کر کے دوستوں اور دشمنوں کو زیردست کرتے رہتے ہیں۔
- کچھ کا ذریعہ فضیلت صرف ان کی بڑی عمر(تجربہ)، بڑی مونچھ اوروالد کی طرف سے ملی ہوئی زمینیں ہوتی ہیں۔
- ایسے لوگ اپنی انتہائی سوچ کے بعد اپنی ناکامیوں کی وجہ دوسروں کی بے اعتنائی، نا شکری اور بے وفائی میں ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ بعینہ اپنی کامیابیوں کے لئے بیرونی سہاروں کی تلاش میں رہتے ہیں، وہ فرد واحد ہوں یا ملک ۔
پیغام امروز- کیسے جیئیں:
- مہربانی کرکے غور کیجئیے، آج نیا دن ہے۔ یہ تاریخ پہلے کبھی نہیں آئی۔ اس ذات باری تعالیٰ نے نیا دن کل کو دہرانے کے لئے نہیں دیا۔ اس دن کو کچھ نیا دے کر کچھ مزید دے کر اس کا شکر ادا کیجئے۔
- آج دو نئے لوگوں کو سلام کیجئے۔ مسکراکر ملیئے، گرمجوشی سے مصافحہ کیجئیے۔ یوں اجنبیت اورمردم بیزاری کے حصار سے آزادی حاصل کریں۔ انسان دوستی کی جانب یہ قدم زندگی میں ایک خوشگوار تبدیلئ لا سکتا ہے۔
- ایک ماہ گزر گیا، کہیئے کوئی نئی کتاب پڑھی، کوئی نیا ساز بجانا سیکھا، کچھ نیا لکھا، کوئی نیا دوست بنایا یا کوئی نئی جگہ دیکھی؟
- کوئی نیا پودا لگایا، کیا گھر میں لگے پودوں اور پھولوں کے نام آتے ہیں، پچھلے ماہ میں کتنے نئے نام سیکھے، یا کسی کو سیکھائے؟
- کچھ نیا پکانا سیکھا، موجودہ چولھے میں کیا کمی ہے، کیا کسی نئی قسم کے چولھے یا ایندھن کے بارے سوچا ؟
- گلی، محلے یا سڑک کے بارے کچھ سوچا؟ گندے پانئ کے نکاس کے نظام سے مطمئن ہیں؟ مسئلہ ہے کیا، حل کیا ہے؟
کوئی نئی دوا بنائی؟ کوئی سوفٹ وئیر بنایا یا سیکھا؟ آپ کے شہرمیں - کس نے شروع کی، کیا سوچ رہے ہیں؟ Uber یاCreem
- یہ ماہ کیسا رہا ۔۔۔۔ کیا نئے دوست چائے پر آئے۔۔۔۔ کتنے رشتہ دار آپ کے ہاں رات گذارنے آئے۔۔۔ کسی قریبی دوست یا رشتہ دار کا کوئی مسئلہ حل کیا؟
کم مائیگی کے احساس، ڈراورخوف سے نکلئیے۔ لوگ آپ کی توجہ کے طالب ہیں۔ آپ کے بہت سے قریبی لوگ کسی سہارے، اورغم گسار کی تلاش میں ہیں۔ کسی کا ہاتھ تھامیے۔ دو گھڑی اس کی بات سنئیے۔ آپ کی مدد ان کے لئے انمول تحفہ ہوگا۔ آپکی تھوڑی سی توجہ کسی کی زندگی بدل سکتی ہے۔ آپ خدائے ذوالجلال کا بہترین شہکار ہیں۔ اس نے تو یہ دنیا آپ کے حوالے کر دی ہے۔ اٹھیے۔ کمر کس کر نئے دن کا آغاز کیجئے۔ آپ نے سیکھ کر جیتنا ہے، ہرا کر نہیں۔ دے کر چھین کر نہیں۔
جون 19