اقدار اور تعصبات
Written By : Bakhtiar Hakeemکچھ معامالت میں اقدار اور تعصبات کے دو رخ ہو سکتے ہیں۔ ایک ہی سک یہ دونوں ساتھ ساتھ یک جان دو قالب کی مانند زندگی کا حصہ بن کر رہتے ہیں۔ اگر روح اور جسم خاکی، نفس کا جزو الینفک ہیں تو کار زار عمل میں اقدار اور تصبات سدا بر سر پے کار رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کو ہمیشہ پچھاڑنے میں لگا رہتا ہے۔ ایک جہ د مسلسل جاری رہتا ہے۔ یہ یاد رہے کہ زندگی ہے تو صفت فرشتہ اور صفت شیطان کی جنگ بھی موجود رہے گی۔
کچھ معامالت میں اقدار اور تعصبات کے دو رخ ہو سکتے ہیں۔ ایک ہی سک یہ دونوں ساتھ ساتھ یک جان دو قالب کی مانند زندگی کا حصہ بن کر رہتے ہیں۔ اگر روح اور جسم خاکی، نفس کا جزو الینفک ہیں تو کار زار عمل میں اقدار اور تصبات سدا بر سر پے کار رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کو ہمیشہ پچھاڑنے میں لگا رہتا ہے۔ ایک جہ د مسلسل جاری رہتا ہے۔ یہ یاد رہے کہ زندگی ہے تو صفت فرشتہ اور صفت شیطان کی جنگ بھی موجود رہے گی۔ کچھ لوگوں کے لیے بہت سے مواقعے انتہائی مشکل امتحان بن جاتے ہیں۔ یہ فیصلہ کہ وہ جو کرنے جا رہے ہیں وہ ایک قدر ہے یا تعصب؟ جوئے شیر کے مترادف ایک پہاڑ بن کر راستہ روک لیتا ہے۔ کچھ کے لیے یہ اتنا ہی آسان کام ہوتا ہے۔ بلکہ کوئی کام ہوتا ہی نہیں۔ کیونکہ جو بھی وہ کررہے ہوتے ہیں اور جو بھی کل کرنے جا رہے ہوتے ہیں وہ قدر ہی ہوتا ہے ۔ سوال کیسا، مشکل کیسی! کیا وہ غلط کر رہے ہیں؟ ان کے آباوء اجداد بھی یہی کیا کرتے تھے۔ دوست اور ارد گرد سب یہی تو کر رہے ہیں۔ وہ غلطی کیوں کریں گے۔ وہ عم ر پختہ رکھتے ہیں۔ تعلیم یافتہ ہیں، ایک زمانہ انہیں تجربہ کار اور باشعور سمجھتا ہے۔ تعصب اور قدر کا جھگڑا کیسا! گزرے کل پر نظرثانی کی جا سکتی ہے اور آج کا دن کل سے بہتر گزارا جا سکتا ہے۔ مشکل ہے نا ممکن نہیں۔ اس کے لیے ایک خداء زندہ و جاوید کی ہمہ تن تالش کی ضرورت ہو گی۔ کہ اقدار کا منبع و محور وہی ہے۔ عقائد اور رسم و رواج کا بت بہت مضبوط اور بہت مقدس اور جابر ہوسکتا ہے۔ ان جکڑبندیوں سے خود کو آزاد کیا جا سکتا ہے۔ آئیے وعدہ کیجیئے کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے آپ یہ ضرور دیکھیں گے کہ کیا یہ کام اس کی مخلوق کے لیے مفید ہو گا؟ کیا یہ سب کے لئے منافع بخش ہو گا؟ کیا اس کے ممکنہ نتیجہ سے سب فیضیاب ہو پائیں گے؟ کیا آپ جو بھی کرنے جا رہے ہیں وہ قانون، ضابطہ یا منصوبہ آپ کی ذات سے جڑا ہوا ہے، صرف آپ کے خاندان یا دوستوں یا چند دنوں اور چند لوگوں کے مفاد کے لیے ہے۔ قدر شناس بنیئے قدر کی قدر کیجئیے۔
بختیار