غیرضروری بوجھ
Written By : Muhammad Abbasوقت بھی کیا چیز ہے پتہ نہیں کیسے انسان کی نفسیات پڑھ کے اپنی سمت بدل لیتا ہے۔جب انسان چاہتا ہے کاش یہ وقت یہیں رک جائے اور وہ ہمیشہ اسی وقت میں رہے تب یہ وقت پلک جھپکنے سے پہلے ہوا کے جھونکے کی طرح گزر جاتا ہے۔ اور دوسری طرف جب انسان چاہتا ہے کہ یہ وقت بہت جلدی سے گزر جائے تب بھی وقت انسان کی سوچ کے مخالف سمت میں جاتا ہے اور یوں رک جاتا ہے ہے جیسے کبھی گزرے گا ہی نہیں۔
وقت بھی کیا چیز ہے پتہ نہیں کیسے انسان کی نفسیات پڑھ کے اپنی سمت بدل لیتا ہے۔جب انسان چاہتا ہے کاش یہ وقت یہیں رک جائے اور وہ ہمیشہ اسی وقت میں رہے تب یہ وقت پلک جھپکنے سے پہلے ہوا کے جھونکے کی طرح گزر جاتا ہے۔ اور دوسری طرف جب انسان چاہتا ہے کہ یہ وقت بہت جلدی سے گزر جائے تب بھی وقت انسان کی سوچ کے مخالف سمت میں جاتا ہے اور یوں رک جاتا ہے ہے جیسے کبھی گزرے گا ہی نہیں۔ ۔انسان کے زندگی کا سب کچھ وہ ایک لمحہ ہے جس میں انسان سانس لیتا ہے وہی اس کا حال ہے۔ باقی سب اس کا ماضی اور مستقبل ہے۔انسان کے ماضی اور حال میں شیشے کی ایک مضبوط دیوار ہےجس کے دوسری طرف تو دیکھا جا سکتا ہے مگر اس کے پار جایا نہیں جا سکتا ۔ اور دوسری طرف ایک فولادی دیوار ہے جس کی طرف جھانک کے مستقبل کو دیکھا نہیں جا سکتا تا مگر ہمارا مستقبل کیسا ہوگا اس کا اندازہ ہم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھنے اور اپنے حال کو بہتر بنا کے لگا سکتے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ہم اپنے ماضی کی تلخیوں کی زنجیر اپنے پیروں میں باندھے رکھیں جو ہمارے مستقبل کی طرف پیش قدمی میں رکاوٹ ہو اور دوسری طرف صرف یہ مطلب بھی نہیں کہ ہم مکمل طور پر اپنے ماضی کو فراموش کردیں جو کہ ناممکن ہے مگر اس کے درمیان ایک راستہ ضرور ہوتا ہے ۔ جو لوگ صرف اپنے ماضی کے ساتھ جڑے رہتے ہیں وہ کبھی اپنے حال پر توجہ نہیں دے سکتے۔مثال کے طور پر آپ ایک گلاس اپنے ہاتھ میں میں پکڑیں کچھ سیکنڈ کے بعد واپس رکھ دیں آپ کے ہاتھ کوئی فرق نہیں پڑے گا اگر وہی گلاس کچھ سیکنڈز کے بجائے کچھ گھنٹے اپنے ہاتھ میں پکڑے رکھیں تو آپ کا ہاتھ تھک جائے گا اور اگر اس سے بھی زیادہ ایک دن کچھ دن آپ اس گلاس کو پکڑ کر بیٹھے رہیں تو یقینا آپ کا ہاتھ کام کرنا چھوڑ دے گا بے کار ہو جائے گا۔ بالکل ویسے ہی ماضی کے بے وجہ کے بوجھ وہ غلطیاں یا وہ باتیں جو آپ کے سوچنے کی آپ کی نفسیات کی سمت کو غلط طرف موڑ دے اس بوجھ کو اپنے کندھوں سے اتار کر پھینک دیں۔اور صرف اتنا ساتھ لے کر چلے تھے جتنا آپ اٹھا سکتے ہیں۔ وہ ایک لمحہ جس میں انسان سانس لیتا ہے ہے وہی اس کا سب کچھ ہے اپنے مستقبل کی فکر میں اپنے حال کو برباد نہیں کرنا چاہیے۔کسی نے کیا خوب کہا ہے ہے اس شخص نے اپنا مستقبل تباہ کر لیا جس نے اپنے مستقبل کے لئے اپنے حال کا بیڑاغرق کیا ۔ ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے اپنا حال اچھا کرنے کی کوشش کرے مستقبل خود بخود اچھا ہو جائے گا۔